Description
برگیڈیئر ریٹائرڈ محمد یوسف 1967 میں گورنمنٹ کالج چکوال سے بی ایس سی کرنے کے بعد پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول گئے اور 1969 میں پاکستان آرٹلری میں کمیشن حاصل کیا۔ پاکستان آرٹلری سکول نوشہرہ میں انسٹرکٹر اور ڈاکٹر خان ریسرچ لیبارٹری میں سیکورٹی خدمات کے بعد 1984 میں رائل ملٹری کالج آف سائنس انگلینڈ اور 1985 میں سٹاف کالج کوئٹہ سے گریجویشن کی 1991 سے 1996 تک صوبہ پنجاب میں ایم آئی کے سربراہ رہے 1997 میں فوج سے استعفیٰ دینے کے بعد کچھ عرصہ ایک فلاحی تعلیمی ادارے کے ایم ڈی رہے اس کے بعد میدان سیاست میں قدم رکھا اور سردار فاروق خان لغاری کی ملت پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات بنے جب ملت پارٹی کو پی ایم ایل ( کیو) میں ضم کرنے کا فیصلہ ہوا تو اختلافات کی بنا پر پارٹی چھوڑ دی روزنامہ نوائے وقت میں میرا پاکستان کے عنوان سے کالم لکھتے رہے کچھ عرصہ بیرون ملک رہنے کے بعد واپس آکر کئی سال اخبارات میں کالم لکھے اور ٹی وی پر تجزیاتی پروگراموں میں حصہ لیا۔ آہٹ اور سر فہر غمگساراں کے بعد آخر شب کے مسافر ان کا تیسرا مجموعہ کلام ہے 2010 میں ان کے مزاحیہ مضامین کا مجموعہ سالٹ رینج کے سائے بھی چھپ چکا ہے
Reviews
There are no reviews yet.