Description
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک کے اُردو طنز و مزاح کے ساتھ تعلق کی کئی جہتیں اور سطحیں ہیں۔ دو تین دہائیوں سے نہ صرف خود قلمی دشمنی ، ذاتیات ، خاکہ نگری، خاکہ مستی ، خاکہ زنی کی صورت میں تھرا اور معیاری مزاح لکھ کر اس میدان کے بڑے بڑوں سے داد وصول کر چکے ہیں بلکہ ڈاکٹر صاحب کی تنقید، تدریس، تحقیق اور تالیف کے سارے زاد نے بھی اس شعبے کو کھنگا لئے، اجالئے سنبھالنے پر منعکس ہیں ۔ 2003ء میں انھوں نے اُردو نثر میں طنز و مزاح کے موضوع پر پی ایچ ڈی کا مقالہ لکھ کر پنجاب یونیورسٹی سے ڈگری حاصل کی ، جو پاک و ہند کی تقریباً تمام قابل ذکر جامعات کے اُردو نصاب میں شامل ہے۔
منٹو اور مزاح جسے ہندو پاک کے متعدد ناشرین نے شائع کیا، کے ذریعے انھوں نے منٹو کو پہلی بار ایک مزاح نگار کے طور پر باقاعد ہ متعارف کرایا۔ اسی طرح انھوں نے اکادمی ادبیات، پاکستان کے لیے محمد خالد اختر شفیق الرحمن اور عطاء الحق قاسمی جیسے مزاح نگاروں کی سوانحات بھی لکھیں ۔ چند سال قبل عالم میں انتخاب کے عنوان سے مشتاق احمد یوسفی کا انتخاب مرتب کیا، جسے نیشنل بک فاؤنڈیشن نے اعزاز کے ساتھ چھاپا۔ ڈاکٹر اشفاق احمد ورک کی نظریں ہمیشہ سرحد کے دونوں طرف تخلیق ہونے والے مزاح پر مرتکز رہی ہیں ۔ ادب اور صحافت ، جدید اور قدیم، نشری اور منظوم مزاح نیز تاریخ میں مزاح کی متعدد صورتیں، مقاصد اور فوائد ان کے پوروں اور پپوٹوں پر دھرے ہیں۔ اُردو مزاح کی تاریخ ، ڈاکٹر اشفاق صاحب کے اسی طویل مشاہدے، مطالعے اور علمی وادبی ریاضت کا نچوڑ ہے۔ جس میں ڈاکٹر اشفاق احمد ورک نے زمانی ترتیب کے ساتھ اُردو طنز و مزاح کے ساڑھے تین سو سالہ دورانیے کو تین سو بارہ صفحات میں سمیٹ دیا ہے۔ 2023ء میں ان کے فن کی ایک جہت مجال ( اردو شاعری ) کی صورت سامنے آئی، جسے علامہ اقبال ادبی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک کے فن کا ایک اہم ترین پہلو یہ ہے کہ وہ گزشتہ ستائیس سال سے مختلف اخبارات و جرائد میں قلمی دشمنی کے مستقل عنوان کے تحت کالم نگاری کرتے آرہے ہیں ۔ ادب، مزاح ، سیاست، معاشرہ تعلیم ، تاریخ ، دینی شعور اور نئی نئی کتب، ان کے کالموں کے خاص موضوعات ہوتے ہیں۔ ان کی کالم نگاری ہمیشہ کسی قسم کی سیاسی مصلحت سے پاک اور بے باک اسلوب کی حامل ہوتی ہے۔ ان کی تحریروں میں ایک بچے پاکستانی اور ایک موحد مسلمان کا دل دھڑکتا ہے۔ چونکہ مزاح کا ملکہ انھیں قدرت کی جانب سے ودیعت ہوا ہے ۔ اس لیے ان کے کالم مطالعے کی میز پر مرغوب غذا کا درجہ رکھتے ہیں۔
اس کتاب کو قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل ، لاہور کے پلیٹ فارم سے علامہ عبدالستار عاصم نے خاص اہتمام کے ساتھ شائع کیا ہے۔
Reviews
There are no reviews yet.