Description
رقص بسمل گھایل، مجروح مشغوف محبت تحریریں
جدید اردو لغت فیروز اللغات کے مطابق ” رقص بسمل“ کا مطلب ہے ذبح کیے ہوئے جانور کا پھڑکنا ۔ مولوی سید احمد دہلوی نے بسمل کو بسم اللہ اللہ اکبر کہ کر قربان کیا ہوا جانور، گھایل ، مجروح ، زخمی ، عاشق مفتوں ، مبتلا ، معطر مشغوف محبت کے معنوں میں بیان کیا ہے
(فرہنگ آصفیہ)۔
قطع نظر اس کے کہ کسی اُردو دان نے اس کو کن کن معانی میں استعمال کیا ہے مگر محترم محمد فاروق عزمی کی تحریروں کو پڑھ کر یہ اندازہ ضرور ہو جاتا ہے کہ موصوف نے اسے جذبہ حب الوطنی کے قلم اور جذبہ انسانی کی روشنائی سے زیب قرطاس کیا ہے۔ مسلم اُمہ خصوصاً بر ما، کشمیر پر آپ کی تحریریں قابل صد ستائش ہیں۔ اس کتاب میں ایسی بھی تحریریں موجود ہیں جن کے ذریعے اُنہوں نے مسلمانوں پر ٹوٹنے والے مصائب کو ایسے انداز میں پیش کیا ہے جو مافی الضمیر ہیں جو کسی بھی مابدولت کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہیں۔عشق رسول ﷺ ہر مسلمان کا جزو ایمانی ہے۔ توہین رسالت اور گستاخ رسول پر آپ کے تحریروں نے اس کتاب کو چار چاند لگا دیئے ہیں۔ آپ سچے عاشق رسول ہی ہیں ۔ عشق رسول ﷺ اور اولیائے اللہ سے محبت کی تحریریں کسی بھی قاری کو اپنی طرف کھینچنے کا ذریعہ ول ہیں۔
Reviews
There are no reviews yet.