Description
مسئلہ قادیانیت ” ہمارے دوست جمیل اطہر قاضی صاحب نے لکھی ہے۔ اس وقت و روز نامہ جرات کے ایڈیٹر ہیں۔ واصل بابائے صحافت ہیں ۔ الطاف حسن قریشی صاحب سینئر ترین ایڈیٹر ہیں مگر وہ اس وقت اردو ڈا بلنگ کے ایڈیٹر ہیں ۔ قاضی صاحب اخبار کے ایڈیٹر ہیں اور یہ سینئر ترین ایڈ پر ہیں ۔ اگر وہ اخبارات کے بابائے اول ہیں تو الطاف حسن قریشی صحافت کے بابائے اول ہیں۔ انہوں نے تحریک ختم نبوت جو قادیانیت کے خلاف چلتی رہی کہ قادیانیوں کو پھر 1974 ء میں تحریک آگاہی ہے اور پھر تفصیلات ہیں کہ دونوں تو مسلمانوں سے الگ ان کا ایک مذہب ہے۔ انہیں مسلمانوں سے الگ رکھا جائے ۔ 1953 ء میں تحریک چلی نے 1953 ء میں اس وقت جب ان کی عمر بارہ سال تھی انظم : فتار ہو گئے ۔ پھر تحریک میں شامل ہوئے اور اس کے بعد روز نامہ ” وفاق . پھر آج کل ” جرات ” اور “تجارت ” کے ایڈیٹر ہیں۔ ماشاءاللہ اور آپ یہ دیکھئے کہ ایک ہزار سے زائد صفحات کی کتاب ہے جو انہوں نے مرتب کی ہے۔ پوری تحریک جو ہے اس میں سمٹ آئی ہے۔ علما کے مضامین ہیں ۔ مسئلے کے بارے میں ساری طرح انہوں نے اپنا آپ منوایا ہے۔ اس کی تفصیل ہے اور وہ کہتے ہیں کہ میں جب 1974 ء میں روضہ رسول پر حاضر ہوا میری 33 سال کی عمر تھی اور وہاں حج کرنے گیا تو میں نے دعا کی کہ مجھے دنیا سے جانے سے پہلے کوئی ایسا کام کرنے کا موقع مل جائے جو میری مغفرت کا ذریعہ بن جا خلاف جو تحریک ہے اس کی پوری تفہ ہے۔ قادیانی حضرات جو میں پرر ہیں۔ اپنے آپ کو مسہ ان کی یہ کتاب ہونی چاہئے اور میں نے یہ سنا ہے کہ ہمارے علام ہ کہتے میں نے کیا ایک ہزار صفحات کی مسئلہ قادیانیت اور اس کے دستوری سٹیٹس کو قبول کر لیں۔ غیر مسلم فرقے کے طور عال جمیل اطہر قاضی صاحب کو مبارک ہو ہر گھر میں کے چیئر مین میں انہوں نے یہ کتاب چھاپی ہے اور پہلا ایڈیشن ختم بھی ہو گیا ہے۔ بہر حال اللہ تعالیٰ ان کو اس کی جزارے یہ اس معاملے میں اجماع امت ہے قادیانیت ایک الگ مذہب ہے۔ اسلام سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے اور ذوالفقار علی بھٹو صاحب کو یہ شرف حاصل ہوا جب وہ وزیر اعظم تھے۔ ان کے دور میں ان کو غیر مسلم اقلیت قرار دے دیا گیا اور کرنل رفیع الدین جو جیل میں ان کے سکیورٹی کے انچارج تھے نے لکھا ہے کہ جب بھٹو صاحب سے ذکر ہوتا تھا وہ کہتے تھے یہ کام جو میں نے کیا ہے قادیانیوں کو آئینی طور پر غیر مسلم قرار دیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ میری مغفرت کا سبب بن جائے گا۔ جمیل اطہر قاضی کی تصنیف “مسئلہ قادیانیت ” ایک دستاویز ہے یہ معلمی بھی ہے، بکری بھی ہے اور واقعاتی بھی ہے۔ اللہ کریم سے دعا ہے کہ وہ جمیل اطہر قاضی ، ذوالفقار علی بھٹو اور اس کاز میں ذرا برابر بھی تعاون کرنے والے ہر مسلمان کو اس کا بہترین اجر دے اور آخرت میں بخشش کا سبب بن جائے آمین
مجیب الرحمن شامی
Reviews
There are no reviews yet.