Description
صولت کی فوجی زندگی کا بیشتر حصہ پہاڑوں پر گزرا ہے۔ وہ اپنی امیدوں کے آبگینے اٹھائے کوہ کوہ دمن دمن پھرتا رہا ہے۔ اس کا پہلا پڑاؤ کا کول تھا جس کی روداد آپ کے سامنے ہے۔ اس کی دوسری از ان بلوچستان کی طرف تھی جس کی آنچ کسی اور رنگ میں ظاہر ہوگی۔
میں تو پی ایم اے نہیں گیا لیکن وہاں تربیت پانے والوں کا کہنا ہے کہ کا کول ایک کٹھالی ہے جہاں کچے لوہے کو پگھلا کر ملک کے دفاعی حصار کے قابل اعتماد ستون تیار کیے جاتے ہیں۔ میں نے صولت کو کاکول جانے سے پہلے نہیں دیکھا تھا، لیکن وہاں سے واپسی پر جتنا بھی بچا کھچا نظر آیا اس سے مجھے کٹھالی کی حدت کا احساس ہو گیا۔ کٹھالی نے سارا کھوٹ نکال کر ایک ننھا منا لیفٹین تراش دیا جو بالکل خالص ہے۔
اگر کاکول کی سنگلاخ زمین پر پاؤں مار مار کر صولت کا قد ھس گیا ہے تو اسے فکر نہیں ہونی چاہیے کیونکہ ” کا کولیات ” نے اس کا ادبی قد اونچا کر کے اس کی تلافی کر دی ہے۔ اللہ تعالی اس کے قلم کو اتنی طاقت اور طراوت بخشے کہ یہ ادبی بٹالین کے ایڈ جونٹ سے اس کا کمانڈنگ افسر ہری جائے۔
بریگیڈیئر صدیق سالک
Reviews
There are no reviews yet.