Rs. 200 shipping charges per order.
Sale!

برعظیم میں مسلمانوں کا دبستان علم و ادب (پروفسیر ایم نذیر احمد تشنہ )

Original price was: ₨ 3,000.Current price is: ₨ 1,999.

Add to Wishlist
Add to Wishlist

برعظیم (یعنی شمالی افریقہ کا وہ خطہ جو آج کے مراکش، الجزائر، تیونس، لیبیا اور موریطانیہ پر مشتمل ہے) اسلامی تاریخ میں ایک اہم علمی و ادبی مرکز رہا ہے۔ مسلمانوں کے زیر اثر اس خطے میں جو دبستانِ علم و ادب پروان چڑھا، اس کے چند نمایاں پہلو درج ذیل ہیں جامعہ قرویین (فاس، […]

Reading Age
Everyone Years
Language
Urdu
Publisher
Qalam Foudation International
Date Published
April 10, 2024
Print Length
312 Pages
Dimensions
Weight
652
ISBN 10
9789697462803

Customer reviews

0.00
Based on 0 review
5
0%
4
0%
3
0%
2
0%
1
0%

Description

برعظیم (یعنی شمالی افریقہ کا وہ خطہ جو آج کے مراکش، الجزائر، تیونس، لیبیا اور موریطانیہ پر مشتمل ہے) اسلامی تاریخ میں ایک اہم علمی و ادبی مرکز رہا ہے۔ مسلمانوں کے زیر اثر اس خطے میں جو دبستانِ علم و ادب پروان چڑھا،

اس کے چند نمایاں پہلو درج ذیل ہیں

جامعہ قرویین (فاس، مراکش)

859ء میں قائم ہونے والی یہ جامعہ دنیا کی قدیم ترین مسلسل چلنے والی یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے۔

یہاں فقہ، طب، فلکیات، لسانیات، اور فلسفہ جیسے علوم پڑھائے جاتے تھے۔

یہ ادارہ اندلس اور مغرب (مراکش) کے علمی ربط کا مرکز تھا۔

اندلس سے علمی تبادلہ

بربر قبائل جیسے زناتہ اور مصمودہ نے اندلس کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کیے، جس کے ذریعے علم، فن اور ادب کا تبادلہ ہوا۔

قرطبہ، غرناطہ، اور اشبیلیہ کے دانشور بسا اوقات بربر علاقوں میں قیام کرتے اور تدریس کرتے۔

 مالکی فقہ کا مرکز

بربر علاقوں میں مالکی فقہ کو بہت فروغ ملا، اور بڑے بڑے مالکی فقہا یہاں سے اٹھے جیسے امام سحنون۔

مراکش اور الجزائر صدیوں تک مالکی فقہ کا قلعہ رہے۔

تصوف اور روحانیت

بربر دنیا میں صوفیانہ سلسلوں کا گہرا اثر رہا، خصوصاً شاذلیہ اور قادریہ سلسلے۔

بزرگوں کی تعلیمات نے مقامی ادب، شاعری اور نثر کو متأثر کیا۔

 ادب اور زبان

عربی زبان کے ساتھ ساتھ امازیغی (بربری) زبانوں میں بھی اسلامی تعلیمات اور مقامی ادب کی تخلیق ہوئی۔

عربی شاعری، قصائد، اور دینی متون نے ادب کو عروج بخشا۔

 مشہور علما اور ادبا

ابن بطوطہ (طنجہ، مراکش): مشہور سیاح اور عالم۔

ابن خلدون (تیونس): عمرانیات، فلسفہ تاریخ اور علم الاجتماع کے بانی۔

اللیثی، القروی، اور المکی جیسے علما نے دینی اور ادبی خدمات انجام دیں۔

اگر آپ چاہیں تو میں اس پر ایک مختصر مضمون یا تفصیلی مقالہ بھی تیار کر سکتا ہوں۔

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “برعظیم میں مسلمانوں کا دبستان علم و ادب (پروفسیر ایم نذیر احمد تشنہ )”

Your email address will not be published. Required fields are marked *